2025 میں پاکستان میں iPhone 13 یا iPhone 14 – آپ کو کون سا خریدنا چاہیے؟
اگر آپ 2025 میں اپنا آئی فون تبدیل کرنے یا نیا خریدنے کا سوچ رہے ہیں اور iPhone 13 اور iPhone 14 کے درمیان انتخاب کرنے میں تذبذب کا شکار ہیں تو یہ تحریر آپ کے لیے معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ بظاہر دونوں فونز میں بہت زیادہ فرق محسوس نہیں ہوتا، تاہم چند اہم خصوصیات اور تکنیکی پہلو ایسے ہیں جو آپ کے خریداری کے فیصلے پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ خاص طور پر پاکستان جیسے ملک میں، جہاں قیمت، پی ٹی اے ٹیکس، اور دوبارہ فروخت کی قدر جیسے عوامل اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس بلاگ میں ان دونوں ماڈلز کا تفصیلی تقابلی جائزہ پیش کیا جا رہا ہے تاکہ آپ اپنی ضروریات اور بجٹ کے مطابق بہتر فیصلہ کر سکیں۔
پاکستان میں موجودہ قیمتیں: iPhone 13 بمقابلہ iPhone 14
سب سے پہلے قیمت کی بات کی جائے تو یہ پاکستانی صارفین کے لیے نہایت اہم عنصر ہے۔ 2025 میں بھی iPhone 13 مارکیٹ میں مقبولیت برقرار رکھے ہوئے ہے اور اس کی قیمت iPhone 14 کے مقابلے میں قدرے کم ہے۔ iPhone 13 کا 128 جی بی ماڈل پاکستان میں تقریباً ایک لاکھ پچھتر ہزار سے ایک لاکھ پچانوے ہزار روپے کے درمیان دستیاب ہے۔ اسی فون کا 256 جی بی ماڈل تقریباً دو لاکھ سے دو لاکھ بیس ہزار روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔
دوسری جانب، iPhone 14 کی قیمت نسبتاً زیادہ ہے۔ اس کا 128 جی بی ماڈل تقریباً دو لاکھ سے دو لاکھ پچیس ہزار روپے میں دستیاب ہے، جبکہ 256 جی بی ماڈل کی قیمت دو لاکھ تیس ہزار سے دو لاکھ پچاس ہزار روپے تک ہو سکتی ہے۔ یہ قیمتیں فون کی حالت (نیا یا استعمال شدہ) اور فروخت کنندہ کے مطابق مختلف ہو سکتی ہیں۔
پی ٹی اے ٹیکس کی صورت حال
پاکستان میں موبائل فونز کی خرید و فروخت میں پی ٹی اے رجسٹریشن ایک اہم معاملہ ہے۔ پی ٹی اے سے منظور شدہ فون میں مقامی سم کارڈ بآسانی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ 2025 میں iPhone 13 پر پی ٹی اے ٹیکس تقریباً پچانوے ہزار سے ایک لاکھ پانچ ہزار روپے تک ہے اگر پاسپورٹ کے ذریعے رجسٹریشن کروائی جائے۔ اگر قومی شناختی کارڈ کے ذریعے رجسٹریشن کی جائے تو یہ ٹیکس مزید بڑھ سکتا ہے۔
دوسری جانب، iPhone 14 پر پی ٹی اے ٹیکس نسبتاً زیادہ ہے۔ اس کی لاگت تقریباً ایک لاکھ دس ہزار سے ایک لاکھ تیس ہزار روپے کے درمیان ہو سکتی ہے۔ اگر آپ نان پی ٹی اے فون خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس ٹیکس کو لازماً اپنے بجٹ میں شامل کریں، کیونکہ بسا اوقات کم قیمت کا فون مجموعی طور پر مہنگا پڑ جاتا ہے۔
ڈیزائن اور ساخت
دونوں فونز کا ڈیزائن تقریباً ایک جیسا ہے۔ دونوں میں ایلومینیم کا فریم، فرنٹ پر سیرامک شیلڈ، اور پشت پر شیشے کی چمکدار تہہ موجود ہے۔ دونوں ماڈلز کا وزن اور سائز بھی ایک جیسا ہے، اس لیے اگر آپ صرف ظاہری شکل و صورت کی بنیاد پر انتخاب کرنا چاہتے ہیں تو کسی خاص فرق کا سامنا نہیں ہوگا۔
البتہ، iPhone 14 کی اندرونی ساخت کو مضبوط تر بنایا گیا ہے، جو اسے گرنے یا حادثاتی نقصان سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ مزید یہ کہ اس میں ایک نیا حفاظتی فیچر "کریش ڈیٹیکشن" شامل کیا گیا ہے جو کسی حادثے کی صورت میں خودکار طور پر ایمرجنسی سروسز کو اطلاع دے دیتا ہے۔ اگرچہ یہ فیچر جدید اور مفید ہے، لیکن عام صارف کے لیے اس کی افادیت محدود ہو سکتی ہے۔
کیمرا کی خصوصیات
iPhone 13 اور iPhone 14 دونوں میں پچھلے دو کیمرے نصب ہیں، جن میں ایک وائیڈ اور دوسرا الٹرا وائیڈ لینس شامل ہے۔ تاہم iPhone 14 میں ایپل کی "فوٹونک انجن" ٹیکنالوجی شامل کی گئی ہے جو کم روشنی میں لی گئی تصاویر کو بہتر بناتی ہے۔ اس کی بدولت iPhone 14 کم روشنی یا رات کے وقت زیادہ واضح اور روشن تصاویر کھینچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
فرنٹ کیمرا کے حوالے سے بھی iPhone 14 میں بہتری دیکھنے کو ملتی ہے۔ اس میں اب آٹو فوکس کی سہولت موجود ہے، جو کہ iPhone 13 میں نہیں تھی۔ یہ فیچر خاص طور پر سیلفی یا ویڈیو کالز کے دوران فاصلے پر توجہ مرکوز رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
اگر آپ فوٹوگرافی کے شوقین ہیں یا کانٹینٹ کریئیٹر ہیں تو iPhone 14 آپ کے لیے زیادہ موزوں ہو سکتا ہے۔ تاہم عام صارف کے لیے iPhone 13 کیمرے کی کارکردگی بھی کافی اطمینان بخش ہے۔
کارکردگی اور رفتار
دونوں فونز میں Apple کی A15 Bionic چپ نصب ہے، جو جدید اور طاقتور پروسیسر ہے۔ iPhone 14 میں اس چپ کا وہ ورژن شامل ہے جس میں ایک اضافی GPU کور موجود ہے، جس کی وجہ سے یہ گرافکس کے زیادہ استعمال والے کاموں، مثلاً گیمنگ یا ویڈیو ایڈیٹنگ میں بہتر کارکردگی دکھاتا ہے۔
روزمرہ کے استعمال جیسے سوشل میڈیا، کالز، میسجنگ اور ویڈیو دیکھنے کے لیے دونوں فونز یکساں طور پر تیز رفتار ہیں۔ تاہم مستقبل کے iOS اپڈیٹس کے حوالے سے iPhone 14 نسبتاً زیادہ عرصے تک تعاون حاصل کر سکے گا۔
بیٹری کی مدت
بیٹری کے لحاظ سے دونوں فونز اچھی کارکردگی کے حامل ہیں۔ iPhone 13 تقریباً انیس گھنٹے کی ویڈیو پلے بیک فراہم کرتا ہے جبکہ iPhone 14 میں یہ دورانیہ بیس گھنٹے تک پہنچ سکتا ہے۔ یہ فرق بہت زیادہ نہیں لیکن اگر آپ فون کو مسلسل استعمال کرتے ہیں تو یہ ایک گھنٹہ بھی قیمتی ہو سکتا ہے۔
دونوں ماڈلز میں تیز چارجنگ کی سہولت دستیاب ہے، جس کے ذریعے فون تیس منٹ میں پچاس فیصد تک چارج ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ MagSafe وائرلیس چارجنگ کا فیچر بھی موجود ہے۔
سافٹ ویئر اور اپڈیٹس
iPhone 13 اور iPhone 14 دونوں ماڈلز ایپل کے تازہ ترین iOS ورژنز کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں اور انہیں آئندہ تین سے چار سال تک مکمل سافٹ ویئر اور سیکیورٹی اپڈیٹس موصول ہوتے رہیں گے۔ اس حوالے سے دونوں ماڈلز محفوظ انتخاب ہیں۔
پاکستان میں دوبارہ فروخت کی قیمت
پاکستان میں آئی فونز کی دوبارہ فروخت کی قیمت (ری سیل ویلیو) ہمیشہ سے اچھی رہی ہے، خاص طور پر اگر وہ پی ٹی اے سے رجسٹرڈ ہوں۔ چونکہ iPhone 14 نیا ہے، اس لیے اس کی قیمت آئندہ چند سال تک نسبتاً زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ تاہم یہ فرق بہت زیادہ نہیں ہوگا، اس لیے اگر آپ ری سیل ویلیو کے نقطہ نظر سے خریداری کر رہے ہیں تو دونوں ماڈلز قابلِ غور ہیں۔
نتیجہ: 2025 میں کون سا فون بہتر ہے
اگر آپ کا بجٹ محدود ہے لیکن آپ ایک ایسا فون چاہتے ہیں جو پائیدار ہو، بہترین کارکردگی دے، اور روزمرہ کے تمام کام بخوبی انجام دے سکے، تو iPhone 13 ایک نہایت عمدہ انتخاب ہے۔
دوسری جانب، اگر آپ تھوڑا سا زیادہ خرچ کر سکتے ہیں اور کم روشنی میں بہتر فوٹوگرافی، زیادہ محفوظ ڈیزائن، آٹو فوکس کی سہولت اور طویل مدت کے لیے سافٹ ویئر اپڈیٹس چاہتے ہیں، تو iPhone 14 آپ کے لیے زیادہ موزوں ہو گا۔
خریداری سے پہلے احتیاطی تدابیر
فون خریدنے سے قبل معتبر آن لائن پلیٹ فارمز جیسے Malikki.com، PriceOye یا Daraz پر قیمت کا موازنہ ضرور کریں۔ اس کے علاوہ اگر آپ نان پی ٹی اے فون خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو پی ٹی اے رجسٹریشن کے اخراجات کا لازماً اندازہ لگا لیں تاکہ بعد میں کسی پریشانی سے بچا جا سکے۔

